Thursday, May 19, 2016

تمہارا دل ظفرؔ! چھوٹا بہت ہے

0 تبصرے



استاذ سخن عطا رحمانی کی تحریک پر آن لائن طرحی مشاعرے کے لئے لکھی ہوئی غزل: 
طرح مشاعرہ: محبت کا سفر اچھا بہت ہے




اگر چہ راستا ٹیڑھا بہت ہے 
"محبت کا سفر اچھا بہت ہے"

مصائب سے بھرا پر پیچ رستہ
نشانِ رہ گزر کچا بہت ہے

اگر چہ آندھیاں ہیں زور آور
ہمارا عزم بھی پختہ بہت ہے

بلا کا حسن ہے اس مہ جبیں میں
گلی کوچے میں یہ چرچا بہت ہے

ہر اک شے قیمتی ہے اس جہاں میں
مگر پھر خون کیوں سستا بہت ہے

تڑپتا چھوڑ کر اک شخص مجھ کو
جناں کے باغ میں ہنستا بہت ہے

تجھے ہر موڑ پر مفقود پایا
ترا ہم راز یہ تنہا بہت ہے

کرے ہے حق بیانی کیوں ہمیشہ
اسی عادت سے تو رسوا بہت ہے

وہ دن کچھ اور تھے جب نام ور تھے
ہمارا حال اب خستہ بہت ہے

ذراسی بات پہ رونے لگو ہو
تمہارا دل ظفرؔ! چھوٹا بہت ہے
‍۞۞۞




۞۞۞

LIKE& SHARE it on Facebook


۞۞۞
Follow me on Facebook
۞۞۞

0 تبصرے: