Monday, November 21, 2011

.....ماں.....


جن کی ماں نہیں ہوتیں.......................!!!!!

اللہ ہمارے والدین کی حفاظت فرمائے۔ آمین
وقتا فوقتا  کہیں نہ کہیں یہ پڑھنے یا سننے کو مل جاتا ہے کہ بیٹا جب کام کے لائق ہوا  تو اپنی بیوی کو لے کر والدین سے الگ ہو گیا۔ سن کر اور پڑھ کر عجیب سا لگتا ہے۔ کبھی کبھار ہم ایک دو جملے بھی کس جاتے ہیں ۔
یہ بات سچ ہے کہ  کسی نعمت کے چھن جانے کے بعد  ہی اس کا احساس ہوتا ہے۔  جو شخص کسی مرض  یا حادثے کی وجہ سے اندھا ہو گیا ہے اس پوچھئے کہ آنکھوں کی کیا قیمت ہوتی ہے؟؟؟
 مجھے یاد بھی نہیں پڑتا کہ نہ جانے کتنی بار  والدین کے خلاف دل میں عجیب جذبات ابھرے، وقتی طور پر ایسا لگتا کہ والدین ظلم کررہے ہیں، والدہ  مجھ سے محبت نہیں کرتیں، کبھی کبھی عجیب خیالات ابھرتے تھے....... چھوٹا ذہن.....چھوٹی سوچ....... اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر الجھتے خیالات.......کبھی یوں بھی خیال ہوا کہ گھر چھوڑ کہیں دور چلے جائیں گے....... اپنوں سے دور......اس قدر دور کہ نہ میں انہیں ڈھونڈ سکوں اور نہ ہی وہ مجھے.......
اف فف !!!!!... کیسے جی لیتے ہیں وہ لوگ جو اپنے  والدین کے ہی شہر میں  رہ کر ان سے الگ ہیں؟؟؟...... الگ اس معنی میں کہ نہ ان سے کوئی رابطہ ...نہ میل ملاپ....نہ خیرخیریت....نہ دعاء نہ سلام!
اللہ ہمارے والدین  کی حفاظت فرمائے۔ اور ہمیں تاحیات ان کی خدمت کی توفیق عطافرمائے۔آمین۔




۞۞۞

LIKE& SHARE it on Facebook



۞۞۞
Follow me on Facebook
آپ کی رائے جان کر ہمیں خوشی ہوگی