کئی روز سے مسلسل مختلف گروپوں میں یہ پیغام نشر ہورہا ہے کہ بابری مسجد فیصلے کی وجہ سے کسی قسم کا بیان آگیا تو ہماری واٹ لگ جائے گی! اس لیے احتیاطاً گروپوں میں پوسٹ کےآپشن کو بلاک کیا جا رہا ہے. بلکہ بلاکنگ کی ہوڑ لگی ہوئی ہے. حالاں کہ سرکار کی طرف سے ایسا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ہے، اور یہ ایک افواہ ہے کہ تمام کال ریکارڈ ہوں گے.
اور اس مزاج کو ہوا دینے میں ملی قائدین پیش پیش ہیں! ان کا بے جا احتیاطی بیان دینا اور حالات پر کسی قسم کی گفت و شنید کو جرم قرار دینے کو دیکھ کر لگتا ہے گویا انھوں نے بھی اب تسلیم کر لیا ہے کہ ہم اب آزادی سے غلامی کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں.
0 تبصرے:
Post a Comment