تابعِ سنت و قرآں ہے عقیدہ میرا
میں مسلمان ہوں ایماں ہے سلیقہ میرا
نت نئے ہیں یہاں بدعات و خرافات بہت
ان سے نفرت ہے کہ سنت ہے وطیرہ میرا
گرچہ ہے میرا مخالف یہ زمانہ سارا
کیوں ہو پرواہ مجھے سچ ہے وظیفہ میرا
میں مسلمان ہوں ایماں ہے سلیقہ میرا
نت نئے ہیں یہاں بدعات و خرافات بہت
ان سے نفرت ہے کہ سنت ہے وطیرہ میرا
گرچہ ہے میرا مخالف یہ زمانہ سارا
کیوں ہو پرواہ مجھے سچ ہے وظیفہ میرا
اب تو مسلک کی لڑائی کو ذرا رہنے دیں
ورنہ پھر ڈوب ہی جائے گا سفینہ میرا
مرے انداز پہ انگشت نمائی اس کی
شاید اس نے نہیں دیکھا ہے طریقہ میرا
میری تقدیر میں جو ہے وہ ملے گا مجھ کو
چھین لے گا وہ سمجھتا ہے نصیبہ میرا
ہو میسر مجھے جنت میں نبی کی صحبت
کر لے منظور الہی یہ عریضہ میرا
مرے دشمن کے فریبوں سے ہوئے ہو بد ظن
سچ کو جانو تو سہی پڑھ لو صحیفہ میرا
ان کو بتلا دو ظفؔر میرا نسب کیسا ہے
خیرِ امت ہوں، ہے اسلام قبیلہ میرا
0 تبصرے:
Post a Comment