غمزۂ چشم گفتگو ہے کیا؟
تری چاہت ہی جستجو ہے کیا؟
اور بھی ہم سفر ملیں گے مجھے
مری دنیا میں صرف تو ہے کیا؟
اس کی آمد سے میں معطر ہوں
یہ مرا یار مشک بو ہے کیا؟
مرا رب کاش یہ کہے مجھ سے
تو بتا تیری آرزو ہے کیا؟
میں تو تیری رضا کا طالب ہوں
تو نہ خوش ہو تو جستجو ہے کیا؟
مجھے بدنام کر رہا ہے جو
اس کی عزت اور آبرو ہے کیا؟
مری خوشیوں سے کیوں فسردہ ہے
یہ بتا تو مرا عدو ہے کیا؟
کیوں ظؔفر آج ہے بہت فرحاں
آج محبوب رو بہ رو ہے کیا؟
۞۞۞
LIKE↓& SHARE↓ it on Facebook
۞۞۞
Follow↓ me on Facebook
آپ کی رائے جان کر ہمیں خوشی ہوگی
0 تبصرے:
Post a Comment