Monday, September 30, 2013

زلف بکھری جو ان کے شانے پر

غزل
۞۞۞



﴿آن لائن طرحی مشاعرے کے لئے لکھی گئی غزل تاخیر کی وجہ سے اس غزل کو شریک مشاعرہ نہ کرسکا۔﴾


زلف بکھری جو ان کے شانے پر
ہوش بھی نہ رہا ٹھکانے پر

میں تو بکھرا تھا مثل سنگریزہ
شوخ نظروں کے تازیانے پر

آرزو تھی کہ ہم بھی گائیں گے
یاں تو بندش ہے گنگنانے پر

ہم نے سوچا تھا عشق کرتے ہیں
آگئی عقل اب ٹھکانے پر








۞۞۞

LIKE& SHARE it on Facebook



۞۞۞
Follow me on Facebook
۞۞۞
آپ کی رائے  جان کر ہمیں خوشی ہوگی