Tuesday, July 2, 2013

بھٹکتی روحوں کا راز !!!!


       قُلْ أَعُوذُ بِرَ‌بِّ النَّاسِ ﴿١﴾ مَلِكِ النَّاسِ ﴿٢﴾ إِلَـٰهِ النَّاسِ ﴿٣﴾ مِن شَرِّ‌ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ ﴿٤﴾ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ‌ النَّاسِ ﴿٥﴾ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ ﴿٦﴾

      انسان کا سب سے بڑا دشمن شیطان رجیم ہے۔ بسا اوقات سننے میں آتا ہے کہ فلاں کی روح بھٹک رہی ہے۔ فلاں شخص کا یہ دوسرا جنم ہے، پہلے جنم میں اس نام یہ تھا۔

       اس طرح کی کچھ خبریں آپ نے بھی پڑھی ہوں گی۔ تو کیا جس شخص نے یہ دعوی کیا کہ میں فلان بن فلاں کا دوسرا جنم ہوں۔ یا میں فلاں کی روح ہوں۔ اس کی بات کو مان کر اپنا ایمان خراب کرلیا جائے؟؟

        دراصل شیطان اپنے ازلی حریف انسان کو بہکانے کی ہرممکن کوشش کرتاہے۔ انہی کوششوں میں اس کا یہ دعوی کہ میں فلاں کی روح ہوں۔ یا فلاں  بن فلاں کی دوسری زندگی جی رہا ہوں۔ ورنہ حقیتاً وہ کسی کی روح نہیں ہے بلکہ وہ جن ہوا کرتا ہے جو لوگوں کو پریشان کرتا رہتا ہے۔ اور آخر میں یہ باور کراتا ہے کہ میں فلاں کی روح ہوں فلاں کام جب تک نہیں کروگے مجھے آزادی نہیں ملے گی۔

      بالکل اسی طرح کے واقعات اس وقت بھی رونما ہوتے ہیں جب کہیں کوئی پل وغیرہ تعمیر ہورہا ہوتا ہے۔ وہاں کا سرکش جن حاضر ہوکر کہتا ہے کہ ہمیں اس کام کے لئے ایک بچے کی جان چاہئے۔ اور اندھی حکومت ان کے اس جھانسے میں آکر معصوم بچوں کو چرانے کے لئے خفیہ طور پرسرکاری یا غیر سرکاری لوگوں کو بھیج دیتی ہے۔ اور معصوم بچوں کو قتل کردیا جاتا ہے۔

      یہ سب صرف شیطان کی جعل سازی ہے جس کا شدت سے انکار لازمی ہے۔ ورنہ کہیں وہ ہمارا عقیدہ ہی نہ بگاڑ دے

      اللہ ہماری حفاظت فرمائے۔ آمین۔

ظؔفر ابن ندوی
2،دسمبر 2011