آخری عشرہ
آخری عشرے کی آمد آمدہے۔ اکثر شہروں میں ایک الگ ہی رونق ہے۔ بعض شہروں میں عید کی خریداری کا بازار اب لگنے کو ہے۔اکثر مساجد میں ان پانچ طاق راتوں کو پرسوز خطاب کے لئے علماء بھی پہونچ چکے ہیں۔ ان سب مصروفیات کے جھمیلوں میں ہم یہی بھول جاتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
ظاہر ہے کہ صبح فجر سے ظہر تک سونا ہے۔ ظہر سے عصر تک فیس بک میں مصروف رہنا ہے۔ عصر کے بعد مارکیٹ جانا ہے۔ ارے مغرب بعد تو تھوڑا سا ہی وقت ملتا ہے اس میں کیا عبادت ہوگی۔ عشاء کے بعد تو تراویح ہے۔ اور تراویح کے بعد کھانا ہے۔ کھانے کے بعد عالم صاحب ڈیڑھ گھنٹے کا بیان دیتے ہیں۔ کیا زبردست بیان ہے میاں!!! آپ آتے ہیں یا نہیں؟ اور پھر بیان کے بعد چائے اور ناشتے کا انتظام کرنا ہوتا ہے۔ اب اتنے کام سے تو ہر کوئی تھک جائےگا ناں بھائی؟ اس لئے امام صاحب کے کمرے میں یا پھر کسی کونے میں بیٹھ کر ذرا سستا لیتا ہوں۔ویسے بھی تین بج چکے ہوتے ہیں۔ یہ لیں دس منٹ ہی سستایا تھا کہ وتر کا اعلان۔
ارے میرے بھائی آپ نے اتنا سب کچھ تو کیا لیکن اس مبارک اور نایاب عشرے میں اپنے لئے کیا کیا؟ اپنے لئے اللہ سے کیا مانگا؟ اپنے ماں باپ کے لئے اللہ سے کیا مانگا؟ اپنے گناہوں کی طرف کبھی نظر نہیں دوڑائی؟ خیر اللہ آپ کی مصروفیات میں کمی فرمائے۔
میری گذارش ہے کہ ہوسکے تو ذرا وقت نکال کر تنہائی میں اللہ کے حضور گڑگڑائیے۔ اپنے گناہوں کامحاسبہ کیجئے۔ اپنی اور اپنے دوست و احباب کی مغفرت کی دعا کیجئے۔اور خصوصاً اپنی ان قیمتی دعاؤں میں اپنے علمی مسکن منصورہ کی زبوں حالی پر اللہ سے مدد طلب کیجئے۔ کیا خبر کہ اللہ کس کی دعا کو قبول کرلے۔
أللّٰھُــــــمَّ وَلِّ عَلَیْنَا خِیَارَنَا۔ أللّٰھُــــــمَّ وَلِّ عَلَیْنَا خِیَارَنَا ۔ أللّٰھُــــــمَّ وَلِّ عَلَیْنَا خِیَارَنَا ۔ وَاكْفِنَا وَاصْرِفْ عَنَّا شَرَّ أشْرَارِنَا۔ أللّٰھُــــــــمَّ اجْعَلْ وِلَايَتِنَا فِيَمَنْ خَافَكَ وَاتَّقَاكَ وَاتَّبَعَ رِضَاكَ يَا رَبَّ الْعَالَمِيْن۔ آمین۔
۞۞۞
LIKE↓& SHARE↓ it on Facebook
۞۞۞
Follow↓ me on Facebook
آپ کی رائے جان کر ہمیں خوشی ہوگی