فضل تو نے کیا دے کے راہ ِ ھُدا
رشک اس پر کرے ہر غنی و گَدا
حمد میں ہیں مگن اہل ارض و سما
نعمتوں پر تری ہر کوئی ہے فدا
وَ ا شکُرُوا لِي تو تُو نے کہا ہے مگر
شُکر کیا میں ترا کر سکوں گا ادا
یوں ظؔفر کو دیا تو نے فرح و سرور
ناز کم ہے جو کرتا رہے وہ سدا
۞۞۞
LIKE↓& SHARE↓ it on Facebook
۞۞۞
Follow↓ me on Facebook
۞۞۞
آپ کی رائے جان کر ہمیں خوشی ہوگی